مہر خبررساں ایجنسی کے مطابق، اردن کے وزیر خارجہ ایمن صفدی نے سید عباس عراقچی کو ایران کے وزیر خارجہ منتخب ہونے پر مبارکباد پیش کرتے ہوئے ان کی کامیابی کے لیے نیک خواہشات کا اظہار کیا ہے۔
اس ٹیلی فونک بات چیت کے دوران دوطرفہ تعلقات اور فلسطین کی صورت حال پر تبادلہ خیال کیا گیا۔
اردن کے وزیر خارجہ نے غزہ کی انسانی صورت حال اور مغربی کنارے میں کشیدگی کے پھیلاؤ پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ غزہ کی پٹی اور مغربی کنارے میں جلد از جلد کشیدگی کو روکنا ضروری ہے۔
اس دوران ایرانی وزیر خارجہ نے اپنے اردنی ہم منصب کی طرف سے مبارکباد دینے پر شکریہ ادا کرتے ہوئے واضح کیا کہ اسلامی جمہوریہ ایران اردن کے ساتھ دوطرفہ تعلقات اور علاقائی اور بین الاقوامی مسائل کے حوالے سے تعمیری بات چیت کے لیے تیار ہے۔
انہوں نے زور دے کر کہا کہ صیہونی حکومت اپنے مجرمانہ اقدامات کے تسلسل کے ساتھ خطے میں کشیدگی اور تنازعات کے پھیلاؤ کا بنیادی سبب ہے۔
عراقچی نے غاصب رجیم کو غزہ جنگ بندی معاہدے تک پہنچنے میں سب سے بڑی رکاوٹ قرار دیتے ہوئے صہیونیوں کے ہاتھوں فلسطینیوں کی نسل کشی کو روکنے کے لیے عالمی برادری کی جانب سے موثر اقدام اور فلسطینیوں کے لیے انسانی امداد بھیجنے پر زور دیا۔
ایرانی وزیر خارجہ نے کہا کہ اسلامی جمہوریہ ایران فلسطینی عوام اور مزاحمت کے مطلوبہ معاہدے کی حمایت کرے گا۔
اس دوران فریقین نے دونوں ممالک کے درمیان بات چیت جاری رکھنے پر اتفاق کرتے ہوئے اسے دونوں ممالک اور خطے کے مفادات کے لئے ضروری قرار دیا۔
آپ کا تبصرہ